جنون شوق میں محو تماشا ہو گئے ہم تم
جنون شوق میں محو تماشا ہو گئے ہم تم
محبت رنگ لائی خوب رسوا ہو گئے ہم تم
کوئی مونس نہ ہمدم ہے نہ کوئی رازداں اپنا
ہجوم شوق کے سائے میں تنہا ہو گئے ہم تم
اندھیروں میں بھٹکتی ہے جوانی روشنی کیسی
یہ کیا منزل ہے محروم تمنا ہو گئے ہم تم
پرستار وفا کوئی نہیں بازار الفت میں
خریداری نہیں جس کی وہ سودا ہو گئے ہم تم
ازل سے قسمت آدم محبت سے ہے وابستہ
جہاں میں کس لئے پھر آہ رسوا ہو گئے ہم تم
چلے تھے دو قدم جب بھی کبھی انجام راہوں پر
حسین و گلفشاں راہوں پہ شیدا ہو گئے ہم تم
سرور و کیف کے عالم میں اپنی ہوش کھو بیٹھے
نظرؔ کی چوٹ کھا کر محو جلوا ہو گئے ہم تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.