جنوں عرفان بن کر رہ گیا ہے
یہ کفر ایمان بن کر رہ گیا ہے
یہ کافی گھر مری شاموں کا محور
مری پہچان بن کر رہ گیا ہے
فرشتہ جس کو بننا تھا وہ انساں
فقط حیوان بن کر رہ گیا ہے
وہ تھا اک نکتہ داں خوش فکر شاعر
مگر نادان بن کر رہ گیا ہے
سخن میرا تری بزم طرب میں
سریلی تان بن کر رہ گیا ہے
یہ کیسی محویت ہے میرا ہونا
ترا پیمان بن کر رہ گیا ہے
ہوئے نا پید احساس و تخیل
ادب بے جان بن کر رہ گیا ہے
جدیدیت میں بے چارا سخنور
خرد کی شان بن کر رہ گیا ہے
دبستان سخن اب کرشنؔ موہن
شعورستان بن کر رہ گیا ہے
- کتاب : Hama-e-Rang (Pg. 76)
- Author : Mohan Krishan
- مطبع : Star Publications Pvt. Ltd. (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.