Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں جوش عمل ہے کر نیا اس میں اثر پیدا

وجاہت علی سندیلوی

جنوں جوش عمل ہے کر نیا اس میں اثر پیدا

وجاہت علی سندیلوی

MORE BYوجاہت علی سندیلوی

    جنوں جوش عمل ہے کر نیا اس میں اثر پیدا

    نئے فرہاد و تیشے ہوں نئے کوہ و کمر پیدا

    بجز علم و یقیں ہوتی نہیں فکر و نظر پیدا

    کہاں ٹھہرے ہوئے پانی میں ہوتی ہے لہر پیدا

    ریاض و سخت کوشی نے کیے ہیں دیدہ ور پیدا

    صدف خون جگر سے اپنے کرتی ہے گہر پیدا

    جہالت کے اٹھیں پردے تو ہو علم و ہنر پیدا

    قبا ہو چاک ظلمت کی تو ہو نور سحر پیدا

    قدم اٹھا تو پھر ہونے لگے خود ہم سفر پیدا

    کیے پھر دشت و صحرا نے ہزاروں رہ گزر پیدا

    تو ہی رخت سفر کو باندھ کر آگے نہیں بڑھتا

    زمانہ روز کرتا ہے نئی دیکھو سحر پیدا

    ہمیں برداشت کرنا ہیں کہاں تک ظلمتیں ایسی

    چلو اپنے کریں ہم اب نئے شمس و قمر پیدا

    چٹانوں سے جو ٹکرا کر نیا رستہ بناتا ہے

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کوئی آشفتہ سر پیدا

    کوئی سنتا نہیں ہے نالۂ و شیون اسیروں کا

    جو ہمت ہو تو کر دیوار زنداں میں تو در پیدا

    اگر خون جگر سے آبیاری کر سکو یارو

    ہوئے ہیں خشک شاخوں سے بھی غنچے اور ثمر پیدا

    سکوت لالہ و گل سے رہے سنسان وہ کتنے

    صدائے تیشہ نے کی رونق کوہ و کمر پیدا

    بڑی تھی خواب آور وہ فضا اپنے عقیدوں کی

    ہوا ہے بے یقینی سے نیا سودائے سر پیدا

    بہاریں رنگ و بو کے تجزیے سے اب پریشاں ہیں

    چمن میں ہو گئے ہیں آج کتنے دیدہ ور پیدا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے