Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں کے فیض سے حاصل ہے یہ کمال مجھے

امین حزیں

جنوں کے فیض سے حاصل ہے یہ کمال مجھے

امین حزیں

MORE BYامین حزیں

    جنوں کے فیض سے حاصل ہے یہ کمال مجھے

    نہ آستیں کا نہ دامن کا ہے خیال مجھے

    بنا ہو جب کہ مرا سینہ آئنہ خانہ

    شکست شیشۂ دل کا ہو کیوں ملال مجھے

    مری بلا سے کوئی لاکھ حاتم طے ہو

    کہ ابتدا سے نہیں عادت سوال مجھے

    یہ بد لگام سہی میں بھی کم سوار نہیں

    زمانہ کر نہیں سکتا ہے پائمال مجھے

    کمال عشق کہوں کیوں نہ اس تصور کو

    کہ جس کے فیض سے ہو ہجر بھی وصال مجھے

    میں صاف گو ہوں کہ دل میں نہیں ہے میل کوئی

    میں راست رو ہوں کہ بھاتی نہیں ہے چال مجھے

    ادب نواز کہا کرتے ہیں امین حزیںؔ

    مگر عوام محمد مسیح پال مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے