Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

کامران عادل

جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

کامران عادل

MORE BYکامران عادل

    جنوں کی آبیاری کر رہا ہوں

    میں وحشت خود پہ طاری کر رہا ہوں

    چھپا کر زخم اپنے قہقہوں میں

    غموں کی پردہ داری کر رہا ہوں

    یہ دنیا ہے بھلا کب میرا مسکن

    یہاں تو شب گزاری کر رہا ہوں

    حقیقت میں یہ اک بنجر زمیں تھی

    میں جس پر کاشتکاری کر رہا ہوں

    زمیں دو گز نہیں ہے پاس اور میں

    فلک پر دعوے داری کر رہا ہوں

    بدن خود ہو رہا ہے میرا زخمی

    میں کس پر سنگ باری کر رہا ہوں

    انہی امراض میں خود ہوں ملوث

    میں فتوے جن پہ جاری کر رہا ہوں

    فلک والے تو ہوں گے ہی مخالف

    زمیں والوں سے یاری کر رہا ہوں

    کہاں تم بھی عبادت کر رہے ہو

    اگر میں دنیا داری کر رہا ہوں

    معطر ہے بدن خوشبو سے میرا

    گلوں کی آبیاری کر رہا ہوں

    یہ مانا خاک کا ذرہ ہوں عادلؔ

    ہواؤں پر سواری کر رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے