جنوں کی دھوپ رہے گی ابھی زمانہ تک
زمین خواب و خیالاں کے رسمسانے تک
دنوں میں خواب ہمیں دیکھتے تھے دیوانے
خود اپنی پیٹھ ہمیں لائے تازیانے تک
پھر ایک خواب نے رستا ہمارا روک لیا
پہنچنے والے تھے ہم نیند کے خزانے تک
یہ کس کے خواب ہماری پلک پہ رکھے ہیں
یہ کس نے نیند اتاری ہمارے شانے تک
یہ خواب دیکھنا مجھ کو بہت ضروری ہے
میں جاگنے کا نہیں موت کے جگانے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.