جنوں میں اب وہ افزائش نہیں ہے
زلیخا میں بھی زیبائش نہیں ہے
تم اپنا عشق اپنے پاس رکھو
مری بانہوں میں گنجائش نہیں ہے
محبت پاک ہے میری یقیں کر
ہوس کی کوئی آلائش نہیں ہے
مری جاں عشق کی سرحد نہ پوچھو
زمین دل کی پیمائش نہیں ہے
محبت ایک فطری شے ہے جاناں
یہ میرے دل کی پیدائش نہیں ہے
زباں تیری مجھے چاہے ہے لیکن
نگاہوں میں وہ فرمائش نہیں ہے
جوانو میری بس اک بات سن لو
جنوں میں کوئی آسائش نہیں ہے
جہان دل کے ہر گوشے میں کاشفؔ
پریشانی ہے پیرائش نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.