Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں میں مشق تصور بڑھا رہا ہوں میں

محمد ایوب ذوقی

جنوں میں مشق تصور بڑھا رہا ہوں میں

محمد ایوب ذوقی

MORE BYمحمد ایوب ذوقی

    جنوں میں مشق تصور بڑھا رہا ہوں میں

    وہ پاس آئے تو اب دور جا رہا ہوں میں

    فضائے گلشن ہستی پہ چھا رہا ہوں میں

    ترے کرم کا کرشمہ دکھا رہا ہوں میں

    وہ چار تنکے جنہیں برق بھی جلا نہ سکے

    انہیں سے اپنا نشیمن بنا رہا ہوں میں

    ہے آدمی کا مقدر خود اس کے ہاتھوں میں

    کچھ اس فریب میں بھی مبتلا رہا ہوں میں

    ابھر رہے ہیں فسانے حقیقتیں بن کر

    حقیقتوں کو فسانے بنا رہا ہوں میں

    کچھ اور قصۂ دار و رسن سنا واعظ

    کہ اس خیال سے تسکین پا رہا ہوں میں

    وہ اک نظر کہ جسے جان مدعا کہیے

    اسی نظر کو تری ڈھونڈھتا رہا ہوں میں

    نہیں ہوں مصلحت اندیش حق بیانی میں

    یہی ہے جرم سزا جس کی پا رہا ہوں میں

    سمجھ چکا ہوں حقیقت حیات فانی کی

    وفور غم میں بھی اب مسکرا رہا ہوں میں

    کمال فیض محبت نہیں تو پھر کیا ہے

    کہ ذرے ذرے میں اب ان کو پا رہا ہوں میں

    انہیں بایں خرد و ہوش پا سکا نہ کبھی

    متاع ہوش و خرد کھو کے پا رہا ہوں میں

    رہ مجاز و حقیقت کے موڑ پر ذوقیؔ

    کھڑا ہوا ہوں مگر لڑکھڑا رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Dr. Zauqi (Pg. 164)
    • Author : Dr. Zauqi
    • مطبع : Suhail Anwar (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے