جنوں میں مبتلا ہوتے ہوئے بھی
جنوں میں مبتلا ہوتے ہوئے بھی
میں گونگا ہوں صدا ہوتے ہوئے بھی
نجانے کونسا موسم ہے مجھ میں
گھٹن ہے اک ہوا ہوتے ہوئے بھی
روایت سے جڑا اک شخص ہوں میں
پرانا ہوں نیا ہوتے ہوئے بھی
یہ لوگ اندر سے کتنے کھوکھلے ہیں
بظاہر پارسا ہوتے ہوئے بھی
بھلا پایا نہیں مجھ کو ابھی تک
وہ اتنا بے وفا ہوتے ہوئے بھی
وہ خود ترک تعلق چاہتا تھا
پریشاں تھا جدا ہوتے ہوئے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.