Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں میں قلب و جگر کے ٹکڑوں کے مرحلوں سے گزر گیا ہوں

امیر حمزہ اعظمی

جنوں میں قلب و جگر کے ٹکڑوں کے مرحلوں سے گزر گیا ہوں

امیر حمزہ اعظمی

MORE BYامیر حمزہ اعظمی

    جنوں میں قلب و جگر کے ٹکڑوں کے مرحلوں سے گزر گیا ہوں

    میں اشک بن کر صلیب مژگاں پہ ریزہ ریزہ بکھر گیا ہوں

    بڑا دلاور بڑا سخی ہوں کہ دشمنوں کی کمین گہہ میں

    میں آج اپنے ہی نیزے کی نوک پہ لے کے اپنا ہی سر گیا ہوں

    مرے اعزا مجھے بٹوریں کہ میں بھی یک مشت مر کے دیکھوں

    کہ وقفے وقفے سے تھوڑا تھوڑا بہت سی قسطوں میں مر گیا ہوں

    ہر ایک منظر وقار شعر و ادب کی سوداگری کا منظر

    میں خواب میں ہوں کہ جاگتا ہوں میں جی رہا ہوں کہ مر گیا ہوں

    مرا شعور و شعار و اشعار سب حد لا شعور میں ہیں

    بساط نقد و نظر کے سر سے مثال صرصر گزر گیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے