جنون و عشق کے رستے بحال کرتی ہے
جنون و عشق کے رستے بحال کرتی ہے
کبھی کبھی تو محبت کمال کرتی ہے
اب اور بوجھ اٹھانے کا حوصلہ تو نہیں
تھکے بدن میں ضرورت دھمال کرتی ہے
ذرا قریب سے دیکھو تو رو پڑو گے تم
جو مفلسی یہاں لوگوں کا حال کرتی ہے
عدو سے مانگتا کیوں ہے تو پیٹ کا ایندھن
غریب قوم کی غیرت سوال کرتی ہے
یہ سادہ قوم بھی بھولی ہے شاہ دلؔ کتنی
کہ راہزن کو بھی رہبر خیال کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.