جنوں پروردہ دل سے آگہی دیکھی نہیں جاتی
جنوں پروردہ دل سے آگہی دیکھی نہیں جاتی
یہ زلفوں میں رہا ہے روشنی دیکھی نہیں جاتی
میں دانستہ ہر اک بزم طرب سے دور رہتا ہوں
کہ فرط غم میں اوروں کی خوشی دیکھی نہیں جاتی
خدارا مسکرا کر شاد کر دو ساری محفل کو
جہاں تم ہو وہاں افسردگی دیکھی نہیں جاتی
تغافل چھوڑیئے شان کرم پر حرف آتا ہے
پرستاروں سے اتنی بے رخی دیکھی نہیں جاتی
کسی در پر تمہارے در کا سائل ہاتھ پھیلائے
محبت میں یہ دریوزہ گری دیکھی نہیں جاتی
امنڈ آتی ہیں آنکھیں کیا مذاق دید کو روئیں
کہ اب ہم سے تری تصویر بھی دیکھی نہیں جاتی
شفاؔ ناکام الفت کو سہارا کوئی کیا دے گا
شکستہ دل پہ دنیا کی ہنسی دیکھی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.