جنوں سلامت تو اپنی ٹھوکر میں یہ زمیں بھی وہ آسماں بھی
جنوں سلامت تو اپنی ٹھوکر میں یہ زمیں بھی وہ آسماں بھی
ہمارے عزم سفر کی زد میں ہیں ماہ و انجم بھی کہکشاں بھی
ہماری نظروں میں بارگاہ ستم شعاراں کی کیا حقیقت
ہمارے نقش قدم پہ آ کر جھکے گا اک روز آسماں بھی
ادھر افق کی طرف نمود سحر کے آثار جلوہ گر ہیں
ادھر فضا میں سیاہیوں سے الجھ رہی ہیں سیاہیاں بھی
یہ رہنمایان عصر حاضر ہیں اصل میں راہزن وطن کے
پیام امن و اماں میں ان کے چھپی ہوئی ہیں تباہیاں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.