Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا

علی جواد زیدی

جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    جنوں سے راہ خرد میں بھی کام لینا تھا

    ہر ایک خار سے اذن خرام لینا تھا

    فراز دار پہ دامن کسی کا تھام لیا

    جنون شوق کو بھی انتقام لینا تھا

    ہزار بار نتائج سے ہو کے بے پروا

    اسی کا نام لیا جس کا نام لینا تھا

    علاج تشنہ لبی سہل تھا مگر ساقی

    جو دست غیر میں ہے کب وہ جام لینا تھا

    جنوں کی راہ میں تدبیر سرخوشی کے لیے

    بس ایک ولولۂ تیزگام لینا تھا

    شکستہ لاکھ تھی کشتی ہزار تھا طوفاں

    خیال میں کوئی دامن تو تھام لینا تھا

    نسیم ایک روش تک پہنچ کے تھم سی گئی

    کہ ناشگفتہ کلی کا پیام لینا تھا

    شب فراق میں بھی کچھ دیے چمکنے لگیں

    نگاہ شوق سے اتنا تو کام لینا تھا

    ہزار بار تری بزم میں ہوا محسوس

    لیا جو غیر نے مجھ کو وہ جام لینا تھا

    میں ایک جرعۂ مستی پہ صلح کیوں کرتا

    مجھے تو جام میں ماہ تمام لینا تھا

    غضب ہوا کہ ان آنکھوں میں اشک بھر آئے

    نگاہ یاس سے کچھ اور کام لینا تھا

    کسی نے آگ لگائی ہو کوئی مجرم ہو

    ہمیں تو اپنے ہی سر اتہام لینا تھا

    نگاہ شوخ یہی فتح اور کچھ ہوتی

    جو گر رہے تھے انہیں بڑھ کے تھام لینا تھا

    یہ بزم خاص کا عیش دو روزہ کیا ہوگا

    غم عوام سے عیش دوام لینا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے