جنوں سے ذکر سے حسرت سے اور عبادت سے
جنوں سے ذکر سے حسرت سے اور عبادت سے
اب اس کے بعد تجھے چاہیں گے محبت سے
وہ شے بھی خاک ہوئی جو فلک سے اتری تھی
بچا ہے کون یہاں پر نظام قدرت سے
ترے اشارے پہ لازم نہیں تھا مر جانا
مگر مٹے ہیں تری چاہتوں میں شدت سے
تمام رات گزاری ہے ماہ و انجم میں
اے صبح مجھ سے ذرا پیش آ محبت سے
برسنے آئے گا بن برسے لوٹ جائے گا
یہ ابر باز نہ آئے گا اپنی عادت سے
اس انتظار میں گر جاں گئی تو ممکن ہے
ملے ثواب ہمیں عاجزی کی نسبت سے
بنانے والے نے بس نقش ہی بنائے تھے
یہ رنگ نکلے ہیں میراؔ تمہاری حیرت سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.