جرأت اے دل مے و مینا ہے وہ خود کام بھی ہے
جرأت اے دل مے و مینا ہے وہ خود کام بھی ہے
بزم اغیار سے خالی بھی ہے اور شام بھی ہے
زلف کے نیچے خط سبز تو دیکھا ہی نہ تھا
اے لو ایک اور نیا دام تہ دام بھی ہے
چارہ گر جانے دے تکلیف مداوا ہے عبث
مرض عشق سے ہوتا کہیں آرام بھی ہے
ہو گیا آج شب ہجر میں یہ قول غلط
تھا جو مشہور کہ آغاز کو انجام بھی ہے
کام جاناں میرا لب یار کے بوسے سے سوا
خوگر چاشنی لذت دشنام بھی ہے
شیخ جی آپ ہی انصاف سے فرمائیں بھلا
اور عالم میں کوئی ایسا بھی بدنام بھی ہے
زلف و رخ دیر و حرم شام و سحر عیشؔ ان میں
ظلمت کفر بھی ہے جلوۂ اسلام بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.