Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جرأت ہو تو پوچھے یہ کوئی پیر مغاں سے

بسمل عظیم آبادی

جرأت ہو تو پوچھے یہ کوئی پیر مغاں سے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    جرأت ہو تو پوچھے یہ کوئی پیر مغاں سے

    کھنچتی ہے کہاں آتی ہے بوتل میں کہاں سے

    پچھتائیے گا ہم کو برا کہہ کے زباں سے

    ٹوٹے گا نہ وہ تیر جو نکلے گا کہاں سے

    ہم بات بھی کرتے نہیں اس آفت جاں سے

    جو میری کہانی سنے دشمن کی زباں سے

    سرگوشیاں کیسی ہیں ذرا بڑھ کے تو دیکھو

    قاصد تو نہیں آیا ہے خط لے کے وہاں سے

    آزادی نے بازو بھی سلامت نہیں رکھے

    اے طاقت پرواز تجھے لائیں کہاں سے

    وہ دیکھیے پھر جھوٹی قسم آپ نے کھائی

    پھر کہہ گئے وہ جو نہیں کہنا تھا زباں سے

    پہونچے بہ ادب بارگہہ ناز میں تیری

    نالے مرے ٹکرا کے مؤذن کی اذاں سے

    دشمن کی کہانی تو سدا سنتے رہے آپ

    میری بھی کبھی سنتے مگر میری زباں سے

    غیرت کا تقاضہ ہے کہ اس بزم میں چلئے

    اور ضعف یہ کہتا ہے کہ اٹھے نہ یہاں سے

    ہنستے جسے دیکھا اسے روتے ہوئے دیکھیں

    اللہ دل ایسا کوئی اب لائیں کہاں سے

    گھبرا کے ادھر اور ادھر دیکھ رہے ہیں

    پہنچا گئے احباب کہاں ہم کو کہاں سے

    پھولوں میں ہنسی میں تری پہچان رہا ہوں

    تجھ سے نہیں سیکھا ہے تو لائے ہیں کہاں سے

    موسم کا تقاضا ہے کہ پی لیجیے بسملؔ

    اور وقت یہ کہتا ہے پیو گے تو کہاں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے