Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جرم کیا ہے جو رہیں آپ کے ہم دل کے قریب

کمال حیدرآبادی

جرم کیا ہے جو رہیں آپ کے ہم دل کے قریب

کمال حیدرآبادی

MORE BYکمال حیدرآبادی

    جرم کیا ہے جو رہیں آپ کے ہم دل کے قریب

    کیا نہیں رہتے ستارے مہ کامل کے قریب

    جا کے کہتی ہے جفا پنجۂ قاتل کے قریب

    اور کچھ دیر ٹھہر جائیے بسمل کے قریب

    کیا سبب ہے کہ اٹھا شور گلستاں میں ندیم

    فصل گل آئی کہ وہ آئے عنادل کے قریب

    زندگی کرتے ہیں جو سینۂ دریا پہ بسر

    لطف کیا خاک ملے گا انہیں ساحل کے قریب

    ہم وہ پروردۂ طوفاں ہیں پس مرگ جنہیں

    دفن ہونا بھی گوارا نہیں ساحل کے قریب

    آ ہی جائیں گے نظر چشم بصیرت ہو اگر

    وہ یہیں ہوں گے یہیں ہوں گے کہیں دل کے قریب

    تم قریب اتنے مرے آؤ کہ مٹ جائے دوئی

    فاصلہ یہ بھی بہت ہے کہ رہیں دل کے قریب

    دل ترا گر نہ بنے آئنہ میرا ذمہ

    رہ کے تو دیکھ تو لے جوہر قابل کے قریب

    بے کسی روتی ہے اس آبلہ پا رہرو پر

    تھک کے جو بیٹھ گیا راہ میں منزل کے قریب

    عکس کو ان کے بسا لیتا میں آنکھوں میں کمالؔ

    کاش وہ آتے کبھی دیدۂ بسمل کے قریب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے