جستجوئے بہار کرتا ہوں
جستجوئے بہار کرتا ہوں
دل کو خود شرمسار کرتا ہوں
ان کے وعدہ کا اعتبار نہیں
پھر بھی میں انتظار کرتا ہوں
جوش دیوانگی بڑھا اتنا
اپنے دامن کو تار کرتا ہوں
تم کو ہوں گے عزیز گل بوٹے
میں تو خاروں سے پیار کرتا ہوں
کہہ دو بجلی سے اب ٹھہر جائے
آشیاں کا حصار کرتا ہوں
اب قرار آئے گا نہ پیکرؔ کو
آ اجل انتظار کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.