Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جستجوئے منزل کے راستے ہزاروں ہیں

معراج احمد معراج

جستجوئے منزل کے راستے ہزاروں ہیں

معراج احمد معراج

MORE BYمعراج احمد معراج

    جستجوئے منزل کے راستے ہزاروں ہیں

    کوئی قافلہ چن لو قافلے ہزاروں ہیں

    سنگ و شیشہ ٹکرا کر ٹوٹتے ہیں تو ٹوٹیں

    بے شمار پتھر ہیں آئنے ہزاروں ہیں

    لوگ جھوٹ کہتے ہیں خوش ہیں زندگانی میں

    آدمی کی ہستی میں مسئلے ہزاروں ہیں

    یہ نہ سمجھو مقتل کی ختم ہو گئیں رسمیں

    اب بھی آزمائش کے مرحلے ہزاروں ہیں

    میں ہوں ایک پروانہ جان دوں تو کس پر دوں

    بے شمار شمعیں ہیں اور دیے ہزاروں ہیں

    بجلیاں بہت سی ہیں اے فلک ترے سر میں

    اس زمیں کے دل میں بھی زلزلے ہزاروں ہیں

    دین سے بھلا کوئی فلسفہ نہیں معراجؔ

    ویسے اس زمانے میں فلسفے ہزاروں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے