جستجو سینے میں جب عزم جواں کھینچتی ہے
جستجو سینے میں جب عزم جواں کھینچتی ہے
نوک تیشہ پہ کوئی کوہ گراں کھینچتی ہے
تم ہو شو کیس میں رکھی ہوئی گڑیا کی مثال
میں وہ بچہ جسے میلے میں دکاں کھینچتی ہے
ایک امید کے دم سے ہے تبسم لب پر
ایک حسرت ہے کہ سینے میں فغاں کھینچتی ہے
میرے سینے میں تجسس کی پنپتی ہوئی ہوک
تیرے سینے سے کوئی راز نہاں کھینچتی ہے
سرد آہوں کے تسلسل میں تمنا ہے کوئی
سانس در سانس جو سگریٹ کا دھواں کھینچتی ہے
اک طرف کھینچتی ہے دہر میں رہنے کی ہوس
اک طرف ڈھلتی ہوئی عمر رواں کھینچتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.