Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جستجو ان کی در غیر پہ لے آئی ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

جستجو ان کی در غیر پہ لے آئی ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

    جستجو ان کی در غیر پہ لے آئی ہے

    اب خدا جانے کہاں تک مری رسوائی ہے

    دل ابھی مائل صد بادیہ پیمائی ہے

    کیوں عبث اہل چمن انجمن آرائی ہے

    ہم قفس والوں کو اتنا تو بتا دے کوئی

    کیا یہ سچ ہے کہ گلستاں میں بہار آئی ہے

    تیرے غم سے مجھے امداد ملی ہے اکثر

    جب طبیعت غم ایام سے گھبرائی ہے

    خندۂ گل بھی وہی گریۂ شبنم بھی وہی

    ہم تو سمجھے تھے نئے ڈھب سے بہار آئی ہے

    اس میں تسکین کا پہلو نہ کہیں مخفی ہو

    اب طبیعت نئے انداز سے گھبرائی ہے

    کیا ستم ہے کہ تری عیش بھری دنیا میں

    تیرا دیوانہ اسیر غم تنہائی ہے

    یہ بھی سچ ہے کہ تمنا ہی ہے باعث غم کا

    یہ بھی تسلیم کہ ہر شخص تمنائی ہے

    مست و دیوانہ و مجذوب پہ ہنسنے والو

    تم تماشا جسے سمجھے ہو تماشائی ہے

    ایک دنیا ہے کہ ہنگامہ ہی ہنگامہ ہے

    اور اک میں ہوں کہ تنہائی ہی تنہائی ہے

    عین ممکن ہے کہ مجھ ہی میں کمی ہو لیکن

    سامنے آئے محبت جسے راس آئی ہے

    ان سے ملتے ہی مرے دل نے کیا یہ محسوس

    جیسے صدیوں سے مری ان کی شناسائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے