جوں ہی دیکھا تری روشن جبیں کا نور خلوت میں
جوں ہی دیکھا تری روشن جبیں کا نور خلوت میں
ہے محو رشک کوہ قاف کی وہ حور خلوت میں
تری یادوں نے کر ڈالا ہمیں مجبور خلوت میں
چھلک اٹھا ہے پلکوں سے غم مستور خلوت میں
مری سانسیں مہکتی ہیں تری خوشبو سے اکثر یوں
جوں کوئی غنچۂ دل ہو ترا مذکور خلوت میں
اذیت ناک راتوں میں سسکتی ہیں تمہارے بن
مرے کمرے کی دیواریں غموں سے چور خلوت میں
شکم خالی بدن ننگا ہے پیروں میں تھکن پہنے
لئے بچوں کو روتا ہے کوئی مزدور خلوت میں
شب ہجراں کی تنہائی تری فرقت کا غم اس پر
شکستہ دل ہے یوں بھی ضبط سے معمور خلوت میں
وبا پھیلی ہے عالم میں جدھر دیکھو ادھر افضلؔ
مناسب ہے کہ رہیے اب سبھی سے دور خلوت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.