جز اندھیرے کے نہ کچھ شب کے خزانے سے ملا
جز اندھیرے کے نہ کچھ شب کے خزانے سے ملا
کتنا سکھ تجھ کو چراغوں کے بجھانے سے ملا
زر نگاری نہ بزرگوں کی پسند آئی مگر
کتنا زر ان کی قباؤں کے جلانے سے ملا
دوستی کے نہیں قابل تو عداوت ہی سہی
سلسلہ کوئی تو شاہی کے گھرانے سے ملا
کس کو پہچانئے کس کس کے لئے غم کیجے
ایک انبار درندوں کے ٹھکانے سے ملا
سر اٹھانا تو کبھی راس نہ آیا باقرؔ
جو بھی اعزاز ملا سر کو جھکانے سے ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.