جز اور کیا کسی سے ہے جھگڑا فقیر کا
جز اور کیا کسی سے ہے جھگڑا فقیر کا
کتوں نے روک رکھا ہے رستہ فقیر کا
اجلا ہے اس سے بڑھ کے کہیں روح کا لباس
میلا ہے جس قدر بھی یہ کرتا فقیر کا
جب دھوپ کے سفر میں مرا ہم سفر بنا
برگد سے بھی گھنا لگا سایہ فقیر کا
دریا کبھی پلٹ کے نہیں آیا آج تک
بدلے گا کس طرح سے ارادہ فقیر کا
کٹیا کا ہو کہ کوئی محل کا مقیم ہو
ہر آدمی کے ساتھ ہے رشتہ فقیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.