Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جز دیدۂ تر نقش بنایا نہیں جاتا

شاہین عباس

جز دیدۂ تر نقش بنایا نہیں جاتا

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    جز دیدۂ تر نقش بنایا نہیں جاتا

    رنگ اور کہیں مجھ سے جمایا نہیں جاتا

    اب جیسا بھی انجام ہو اس کوزہ گری کا

    مٹی سے مگر ہاتھ چھڑایا نہیں جاتا

    یہ دل تو وہ دل ہے ہمیں مطلب نہیں جس سے

    یہ گھر تو وہ گھر ہے جہاں آیا نہیں جاتا

    اگ آتی ہے دیوار خرابی سر صحرا

    بن جاتا ہے گھر خود ہی بنایا نہیں جاتا

    دل روزن دنیا سے نظر آئے تو آئے

    اس موج کو منظر پہ تو لایا نہیں جاتا

    وحشت کی حدیں خاک سے ملتی نہیں افسوس

    اک دشت ہے اور اس میں سمایا نہیں جاتا

    ہم راہ سفر پیڑ جو تھے رہ گئے پیچھے

    جو سایہ سروں پر تھا وہ سایہ نہیں جاتا

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 28)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے