کعبۂ دل دماغ کا پھر سے غلام ہو گیا
کعبۂ دل دماغ کا پھر سے غلام ہو گیا
پھر سے تمام شہر پر عشق حرام ہو گیا
میں نے تو اپنے سارے پھول اس کے چمن کو دے دیے
خوشبو اڑی تو اک ذرا میرا بھی نام ہو گیا
یار نے میری خاک خام رکھ لی خود اپنے چاک پر
میں تو سفر پہ چل پڑا میرا تو کام ہو گیا
جب بھی ہوئی اذان وصل ہم نے بچھائی جانماز
ہجر کا ایک پاسباں بڑھ کے امام ہو گیا
سارے حواس کے چراغ سو گئے انتظار میں
عشق تو برقرار ہے شوق تمام ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.