کعبۂ دل کو اگر ڈھایئے گا
یاد رکھئے کہ سزا پائیے گا
یاد میں میری جو گھبرائیے گا
میری تربت پہ چلے آئیے گا
تھوڑی تکلیف سہی آنے میں
دو گھڑی بیٹھ کے اٹھ جائیے گا
یاد دلوا کے وہ اگلی باتیں
بھری محفل میں نہ رلوائیے گا
حال دل کہیے تو فرماتے ہیں
بکتے بکتے مرا سر کھائیے گا
یک ذرا آپ کو ہم دیکھ تو لیں
بیٹھیے بیٹھیے پھر جائیے گا
یہ حقیرؔ آپ سے ڈرنے کا نہیں
آنکھیں بس غیر کو دکھلائیے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.