کعبے کا پتہ اور کلیسا کا نشاں اور
کعبے کا پتہ اور کلیسا کا نشاں اور
یہ کیا کہ وہی بات یہاں اور وہاں اور
ماتھے پہ بڑھا لیجئے جھومر کے نشاں اور
بن جائے گی گردوں کے لئے کاہکشاں اور
پایا تھا ہمارے ہی دل زار کا ٹکڑا
آئینہ بنایا تھا سکندر نے کہاں اور
میں نے نہ بنایا کبھی ممتاز کا روضہ
تھی میری خلش اور غم شاہ جہاں اور
جاری رہے سرگرمیٔ الفاظ و معانی
ہاں سوز بیاں سوز بیاں سوز بیاں اور
شاداںؔ کبھی دیکھے تو تڑپ جائے زمانہ
ہوتے ہیں غم دل کی صلیبوں کے نشاں اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.