Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کعبے کی آرزو ہے نہ بت خانہ چاہئے

نواب دہلوی

کعبے کی آرزو ہے نہ بت خانہ چاہئے

نواب دہلوی

MORE BYنواب دہلوی

    کعبے کی آرزو ہے نہ بت خانہ چاہئے

    مے خانہ چاہئے در جانانہ چاہئے

    ایماں کے امتیاز کا آئینہ کفر ہے

    کعبے کے متصل ہی صنم خانہ چاہئے

    وحشت ہے اور عشق جنوں خیز اور ہے

    زنجیر زلف کی پئے دیوانہ چاہئے

    یکسوئیے خیال ہے آبادیوں سے دور

    دیوانگان عشق کو ویرانہ چاہئے

    تم جس جگہ ہو کیوں نہ ہو میرا وہاں گزر

    ہر انجمن میں شمع کو پروانہ چاہئے

    مے خوار پاؤں رکھنے لگے ہیں سنبھال کر

    ساقی پھر ان کو لغزش مستانہ چاہئے

    مے سے غرض نہ ساغر و مینا سے واسطہ

    تیری نشیلی آنکھ کا پیمانہ چاہئے

    ساقی کے دست فیض نے انساں بنا دیا

    اے شیخ ادائے سجدۂ شکرانہ چاہئے

    وا باب مے کدہ بھی ہے بادہ بھی جام بھی

    نوابؔ صرف جرأت رندانہ چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے