Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کعبے سے رنج ہے نہ عداوت کنشت سے

نرمل ندیم

کعبے سے رنج ہے نہ عداوت کنشت سے

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    کعبے سے رنج ہے نہ عداوت کنشت سے

    دل یہ بہل نہ پائے گا اپنا بہشت سے

    اس آرزو میں ایک ہی پل کو سکوں ملے

    ہم دل بدل رہے ہیں ترے سنگ و خشت سے

    اک تم ہی تھے نہ جس کو کبھی راس آ سکی

    دنیا یہ چل رہی ہے مری سرگزشت سے

    راہ وفا میں اب کیا لٹاؤ گے سوچ لو

    داخل تو ہو گئے ہو دل و جاں کی کشت سے

    جس سے عذاب عشق کی طاقت میں ہو کمی

    منہ ہم نہیں لگاتے کبھی اس پلشت سے

    دل ہے کے رقص کرتا ہے زنجیر باندھ کر

    لگ کر کہیں نہ بیٹھا ہو یہ اہل چشت سے

    ہر گوشہ ہے سکون کے آب بقا سے تر

    باہر نکل کے دیکھ ذرا خوب و زشت سے

    بڑھ کر جنوں نے کر ہی دیا آسماں بلند

    تعلیم لے رہا تھا وہ میری سرشت سے

    ٹھہرو ندیمؔ سانس تو لینے دو ضعف میں

    گھبرا رہا ہے عشق مرے سرنوشت سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے