کافر دن اور منکر راتیں کن وقتوں میں آ پہنچا ہوں
کافر دن اور منکر راتیں کن وقتوں میں آ پہنچا ہوں
تحت الثرا میں لے جائیں گے جن لوگوں میں آ پہنچا ہوں
میرے دھندلے نقش دوبارا کچھ گہرے ہوتے جاتے ہیں
چلتے پھرتے پہلی عمر کے بیتے دنوں میں آ پہنچا ہوں
اک امید ہے آنے والا وقت مجھے بھی دہرائے گا
لفظ و خیال و فکر میں ڈھل کر میں شعروں میں آ پہنچا ہوں
ان ذروں کی مٹھی میں بھی صد ہا خوابوں کی قبریں ہیں
دل میں اتنے سوگ اٹھا کر کن رستوں میں آ پہنچا ہوں
جن میں کوئی رنگ محبت ابھرا نہیں ہے کوشش سے بھی
اپنا شوق نظارہ لے کے کن آنکھوں میں آ پہنچا ہوں
تازہ ٹھنڈی سبز ہوائیں ہر اک موسم میں ہنستی تھیں
اس منظر کو ڈھونڈتے آج میں ان گلیوں میں آ پہنچا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.