Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے

احمد فرہاد

کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے

احمد فرہاد

MORE BYاحمد فرہاد

    کافر ہوں سر پھرا ہوں مجھے مار دیجئے

    میں سوچنے لگا ہوں مجھے مار دیجئے

    ہے احترام حضرت انسان میرا دین

    بے دین ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے

    میں پوچھنے لگا ہوں سبب اپنے قتل کا

    میں حد سے بڑھ گیا ہوں مجھے مار دیجئے

    کرتا ہوں اہل جبہ و دستار سے سوال

    گستاخ ہو گیا ہوں مجھے مار دیجئے

    خوشبو سے میرا ربط ہے جگنو سے میرا کام

    کتنا بھٹک گیا ہوں مجھے مار دیجئے

    معلوم ہے مجھے کہ بڑا جرم ہے یہ کام

    میں خواب دیکھتا ہوں مجھے مار دیجئے

    زاہد یہ زہد و تقویٰ و پرہیز کی روش

    میں خوب جانتا ہوں مجھے مار دیجئے

    بے دین ہوں مگر ہیں زمانے میں جتنے دین

    میں سب کو مانتا ہوں مجھے مار دیجئے

    پھر اس کے بعد شہر میں ناچے گا ہو کا شور

    میں آخری صدا ہوں مجھے مار دیجئے

    میں ٹھیک سوچتا ہوں کوئی حد میرے لیے

    میں صاف دیکھتا ہوں مجھے مار دیجئے

    یہ ظلم ہے کہ ظلم کو کہتا ہوں صاف ظلم

    کیا ظلم کر رہا ہوں مجھے مار دیجئے

    زندہ رہا تو کرتا رہوں گا ہمیشہ پیار

    میں صاف کہہ رہا ہوں مجھے مار دیجئے

    جو زخم بانٹتے ہیں انہیں زیست پہ ہے حق

    میں پھول بانٹتا ہوں مجھے مار دیجئے

    بارود کا نہیں مرا مسلک درود ہے

    میں خیر مانگتا ہوں مجھے مار دیجئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے