Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذ کب تک دھیان میں رکھا جائے گا

عزم الحسنین عزمی

کاغذ کب تک دھیان میں رکھا جائے گا

عزم الحسنین عزمی

MORE BYعزم الحسنین عزمی

    کاغذ کب تک دھیان میں رکھا جائے گا

    آخر کوڑے‌ دان میں رکھا جائے گا

    آنکھوں کی اس بار رہائی ممکن ہے

    خوابوں کو زندان میں رکھا جائے گا

    سب کو دل کے کمرے تک کب لائیں گے

    کچھ لوگوں کو لان میں رکھا جائے گا

    باتوں سے جب پیٹ کا کمرہ بھر جائے

    تو پھر ان کو کان میں رکھا جائے گا

    جس کو چاہے ہونٹ اٹھا کر لے جائیں

    لفظوں کو میدان میں رکھا جائے گا

    ہم کب قبر کی مٹی کے ہاتھ آئیں گے

    ہم کو تو دیوان میں رکھا جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے