Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذ تھا میں دیے پہ مجھے رکھ دیا گیا

انجم سلیمی

کاغذ تھا میں دیے پہ مجھے رکھ دیا گیا

انجم سلیمی

MORE BYانجم سلیمی

    کاغذ تھا میں دیے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    اک اور مرتبے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    اک بے بدن کا عکس بنایا گیا ہوں میں

    بے آب آئینے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    کچھ تو کھنچی کھنچی سی تھی ساعت وصال کی

    کچھ یوں بھی فاصلے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    منہ مانگے دام دے کے خریدا اور اس کے بعد

    اک خاص زاویے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    کل رات مجھ کو چوری کیا جا رہا تھا یار

    اور میرے جاگنے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    اچھا بھلا پڑا تھا میں اپنے وجود میں

    دنیا کے راستے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    پہلے تو میری مٹی سے مجھ کو کیا چراغ

    پھر میرے مقبرے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    انجمؔ ہوا کے زور پہ جانا ہے اس طرف

    پانی کے بلبلے پہ مجھے رکھ دیا گیا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کاغذ تھا میں دیے پہ مجھے رکھ دیا گیا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے