کاغذی ناؤ چلاتے رہے ہم پانی پر
دل کو مامور کیا غم کی نگہبانی پر
میں تڑپ جاتا تھا کل جن کی پریشانی پر
اب وہی ہنستے ہیں دیکھو مری ویرانی پر
اب کسی بات پہ حیرانی نہیں ہوتی مجھے
لوگ حیران ہوا کرتے ہیں حیرانی پر
ہم پہ آسانی کہاں کھلتی ہے آسانی سے
فوقیت دیتے ہیں مشکل کو ہی آسانی پر
ممتحن عشق کے اب اہل ہوس ہیں شاید
پورے نمبر نہیں ملتے ہمیں نادانی پر
ہار کر دل جسے سب سونپ دیا تھا عامرؔ
وہ بھی راضی نہ ہوا دل کی جہاں بانی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.