Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاکل کی طرح بخت بھی بل کھائے ہوئے ہے

نور محمد نور

کاکل کی طرح بخت بھی بل کھائے ہوئے ہے

نور محمد نور

MORE BYنور محمد نور

    کاکل کی طرح بخت بھی بل کھائے ہوئے ہے

    کیوں آج مقدر مجھے الجھائے ہوئے ہے

    زنجیر محن پاؤں میں پہنائے ہوئے ہے

    یا جلوۂ جاناں مجھے بہلائے ہوئے ہے

    لے جائے مجھے سوئے چمن اب نہ بہاراں

    دل قسمت زنداں کی قسم کھائے ہوئے ہے

    میں بند قفس میں ہوں مگر فکر نشیمن

    سینے میں جگر درد سے برمائے ہوئے ہے

    سلجھے گی نہ مشاطگئی عقل و خرد سے

    وہ زلف جنوں جس کو کہ الجھائے ہوئے ہے

    اس کو بھی تو مل جائے ذرا حسن کا صدقہ

    داماں طلب در پہ جو پھیلائے ہوئے ہے

    اے نورؔ مجھے کچھ تو بھروسہ ہے زباں پر

    کچھ بخت سعادت مجھے گرمائے ہوئے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 245)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے