Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کالی ہوا چلی گئی رنگ زیاں اچھال کے

سید محمد مجیب الحسن

کالی ہوا چلی گئی رنگ زیاں اچھال کے

سید محمد مجیب الحسن

MORE BYسید محمد مجیب الحسن

    کالی ہوا چلی گئی رنگ زیاں اچھال کے

    میرے دیار میں گلو رکھنا قدم سنبھال کے

    باد سحر خموش تھی جاگتی تھیں سماعتیں

    میرے لبوں پہ رقص میں حرف تھے عرض حال کے

    چشم دریچے شوق کے بند کیے گئے سبھی

    اور ہٹا دیے گئے پردے در خیال کے

    موج شمیم اس لیے چوم رہی ہے گرد راہ

    وہ بھی مسافروں میں ہے قافلۂ جمال کے

    آخری حد نہیں ہے دور اب نہ بہت کرے غرور

    ظلم کو دے دو یہ خبر آ گئے دن زوال کے

    کوئی زمیں ہو کوئی بحر جیسے نکالتا ہوں میں

    کوئی دکھائے تو مجھے شعر نئے نکال کے

    جانا جو چاہتا ہے تو کوئے یقین کی طرف

    راستے پہلے بند کر کوچۂ احتمال کے

    ایک سوال سے مرے ہو گئے لا جواب سب

    کوئی جواب دیتا کیا رخ تھے کئی سوال کے

    کوئی بھی نقش زندگی مجھ سے نہاں نہ رہ سکا

    میری نظر میں ہیں مجیبؔ آئنے ماہ و سال کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے