کالی راتوں میں فصیل درد اونچی ہو گئی
کالی راتوں میں فصیل درد اونچی ہو گئی
اندھی گلیوں میں خموشی لاش بن کے سو گئی
برف سے ٹھنڈے اندھیروں کی سسکتی گود میں
مرتے لمحوں کی اداسی دل میں کانٹے بو گئی
شہر کی سوتی چھتیں ہوں یا فسردہ راستے
قطرہ قطرہ گرتی شبنم سب کا چہرہ دھو گئی
نیند میں ڈوبے شجر سے چیختے پنچھی اڑے
خوف کے مارے ہوا میں کپکپی سی ہو گئی
اس اکیلے پن کے ہاتھوں ہم تو فکریؔ مر گئے
وہ صدا جو ڈھونڈتی تھی جنگلوں میں کھو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.