کالی زلفوں میں تری ایسا بھی کیا رکھا ہے
کالی زلفوں میں تری ایسا بھی کیا رکھا ہے
بے سبب ڈھونگ سا لوگوں نے رچا رکھا ہے
ہم جو کہتے ہیں تمہیں دین دھرم شام و سحر
ہم نے اک خول سا چہرے پہ چڑھا رکھا ہے
ہر نئی اینٹ سے ملتا ہے نیا اک شاعر
ہم نے انداز مگر سب سے جدا رکھا ہے
سنتے ہی ذکر گلی کوچوں میں معشوق کا ہم
بس یہی سوچ کے چل دیتے ہیں کیا رکھا ہے
ہم نے رکھا ہے تمہیں دل میں چھپا کر سب سے
حد ہے بے سود تمہیں سر پہ چڑھا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.