Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام آئیں تعلق کی بیساکھیاں چند ماتھوں پہ مہتاب ٹانکے گئے

احمد جہانگیر

کام آئیں تعلق کی بیساکھیاں چند ماتھوں پہ مہتاب ٹانکے گئے

احمد جہانگیر

MORE BYاحمد جہانگیر

    کام آئیں تعلق کی بیساکھیاں چند ماتھوں پہ مہتاب ٹانکے گئے

    آخری صف میں بیٹھے ہوؤں کی کہو کب اٹھایا گیا اور ہانکے گئے

    شمع دان غزل سے بھڑکتی ہوئی بلی ماراں میں کوئی حویلی نہیں

    گومتی کے کنارے اندھیرا ہوا مرثیہ سن کے مجلس سے بانکے گئے

    چق اٹھائی تو دنیا کے بازار میں خواہشوں کی نجاست کا انبار تھا

    ہم نے بجتا ہوا ہر کٹورا سنا اور کھڑکی سے چپ چاپ جھانکے گئے

    زرد سکوں کا صندوق کھلتا رہا باٹ چڑھتے رہے مال تلتا رہا

    چار جانب سے بولی بڑھائی گئی شعر بیچے گئے لفظ آنکے گئے

    شاہ شانوں پہ رکھے ہوئے تخت پر دیوتا کی سماجت میں مصروف تھا

    بد دعائیں اگلتے ہوئے بد زباں آہ بھرتے رہے دھول پھانکے گئے

    آخری بستیوں کی کہانی سنو سرخ اینٹوں کی بھٹی بجھائی گئی

    پھول ریتی کے نیچے دبائے گئے چاہ مٹی کے ٹیلوں سے ڈھانکے گئے

    جاں کنی کی اذیت میں غم خوار کیا ایک مرتے ہوئے کو عزادار کیا

    کب لحد میں کہیں شمع رکھی گئی کیا کفن میں کبھی پھول ٹانکے گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے