کام باقی ہے ابھی کام ابھی باقی ہے
کام باقی ہے ابھی کام ابھی باقی ہے
سر آغاز ہے انجام ابھی باقی ہے
رزم افکار میں فرصت ہے کہاں اہل جہاں
درد کی گود میں آرام ابھی باقی ہے
ہم نے ہر سانس کو صدقہ کیا دنیا پہ تری
ہاں حساب درم و دام ابھی باقی ہے
قتل گاہوں میں اترتا ہے ابھی سناٹا
ابھی ٹھہرو یہاں کہرام ابھی باقی ہے
روشنی ہو نہ ہو جلتا ہے شبستان وجود
ان سیہ شعلوں کا اکرام ابھی باقی ہے
نغمۂ صور کروسیڈی تمنا ہی سہی
دوستو گردش ایام ابھی باقی ہے
بو لہب ابن مغیرہ بھی ابوجہل بھی ہے
معرکہ جاری ہے اسلام ابھی باقی ہے
جاگنا ہے جنہیں یہ سوچ کے سو جاتے ہیں
رات باقی ہے ابھی شام ابھی باقی ہے
بحر ابلیس میں طوفان ہیں پنہاں کتنے
کہیں ہذیاں کہیں سرسام ابھی باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.