کام بھی ہم عجیب کرتے ہیں
کام بھی ہم عجیب کرتے ہیں
چاہے جس کو رقیب کرتے ہیں
کرکے خود ذکر ان سے ملنے کا
رازداں کو رقیب کرتے ہیں
بات کچھ تو ضرور ہے ورنہ
کب ہر اک کو حبیب کرتے ہیں
کس طرح دوریاں یہ ہوں گی دور
دور جا کر قریب کرتے ہیں
عشق کی داستاں سناتے ہوئے
ذکر دار و صلیب کرتے ہیں
ان کے خوابوں میں اور ہم اے اویسؔ
چاہ یہ خوش نصیب کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.