کام ہیں اور ضروری کئی کرنے کے لئے
کام ہیں اور ضروری کئی کرنے کے لئے
کون بیٹھا ہے ترے عشق میں مرنے کے لئے
رات گزرے ہوئے خوابوں کی ردا اوڑھے تھی
صبح تعبیر کے چلمن پہ بکھرنے کے لئے
ایستادہ تھے ستارے تری دہلیز کے ساتھ
چاند بے چپن تھا آنگن میں اترنے کے لئے
دست فن کار کی فن کاری کا عالم یہ ہو
نقش بے چپن ہو پتھر پہ ابھرنے کے لئے
کوئی منزل تو ملے آبلہ پائی کے طفیل
کوئی صورت تو بنے چہرہ سنورنے کے لئے
اس ہجوم کس و نا کس کو بھی جانا ہے کہیں
راستہ دیجئے اس کو بھی گزرنے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.