کام کا بھی ٹھکانا نہیں ہے
کام کا بھی ٹھکانا نہیں ہے
اور گھر میں بھی دانہ نہیں ہے
جانتے ہیں سزا ہی وہ دیں گے
جرم تو کچھ بتانا نہیں ہے
کہہ رہی ہے ہنک بادلوں کی
دھوپ نے منہ دکھانا نہیں ہے
خوں جگر کا جلائے بنا کچھ
رنگ شعروں میں آنا نہیں ہے
آزمائش میں رکھتے ہو کتنی
یار یہ دوستانہ نہیں ہے
گڑھ ہی لیں گے وہ سو سو بہانے
جن کو ملنا ملانا نہیں ہے
زیست میں حوصلوں نے ہمارے
دبدبہ غم کا مانا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.