Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام کوئی تو کام کا کرتے

خمار دہلوی

کام کوئی تو کام کا کرتے

خمار دہلوی

MORE BYخمار دہلوی

    کام کوئی تو کام کا کرتے

    حق تو یہ تھا کہ حق ادا کرتے

    کیا طریقہ ہے بادشاہت کا

    ہم فقیروں سے مشورہ کرتے

    اس ستم گر کی یہ بھی خواہش تھی

    ظلم سہہ کر بھی التجا کرتے

    جاری رکھتے یہ سلسلہ کب تک

    وہ برا اور ہم بھلا کرتے

    بے خطا بھی سزائیں بھگتی ہیں

    ہم خطائیں نہیں تو کیا کرتے

    لب کھلے ہی نہ روبرو ان کے

    کس طرح عرض مدعا کرتے

    قرض کا بوجھ تھا کسانوں پر

    خودکشی کے علاوہ کیا کرتے

    بعد میں کرتے فیصلہ پہلے

    اپنے دل سے تو مشورہ کرتے

    مجھ پہ تہمت لگانے والے لوگ

    پہلے خود کو تو آئنہ کرتے

    خود پرستی ہی جن کا شیوہ ہے

    ایسے لوگوں سے کیا گلہ کرتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے