Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے

ہوش جونپوری

کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے

ہوش جونپوری

MORE BYہوش جونپوری

    کام کچھ تو لینا تھا اپنے دیدۂ تر سے

    کاٹ دیں کئی راتیں آنسوؤں کے خنجر سے

    نیند ہے تھکن سی ہے سلوٹیں ہیں یادیں ہیں

    کتنے لوگ اٹھیں گے صبح میرے بستر سے

    جان بوجھ کر ہم نے بادبان کھولے ہیں

    کس کو اب پلٹنا ہے بے کراں سمندر سے

    بھیگنا مضر تو تھا پھر بھی کیسی لذت تھی

    جب گھٹائیں اٹھیں تھیں میں قریب تھا گھر سے

    آج تو ہوا بھی ہے تیز برف باری بھی

    یوں بھی نیند کیا آتی اک شکستہ چادر سے

    جب بھی پائیں گے موقع پھول توڑ ہی لیں گے

    بچے رک نہیں سکتے باغبان کے ڈر سے

    اے نشاط کے زینو تم کو یاد تو ہوگا

    اک سلام کہہ دینا اس مدینہ اختر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے