Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کامیابوں میں کامرانوں میں

طاہر سعود کرتپوری

کامیابوں میں کامرانوں میں

طاہر سعود کرتپوری

MORE BYطاہر سعود کرتپوری

    کامیابوں میں کامرانوں میں

    ہم بڑے ہیں بڑے گھرانوں میں

    وہ خموشی ہے عقل خانوں میں

    سیٹیاں بج رہی ہیں کانوں میں

    کس طرح قحط فکر آ پہنچا

    ہوش مندوں میں فکر دانوں میں

    ہجر ہر دن منایا جاتا ہے

    عشق والوں کے خاندانوں میں

    ان کی کمیوں کو ڈھک دیا کیجے

    دل بھی ہے دل کے کارخانوں میں

    تم بھی کمزور آدمی نکلے

    تم بھی جا بیٹھے بد گمانوں میں

    میری جھولی میں ڈال دے اس کو

    کیا کمی ہے ترے خزانوں میں

    ہم نے پتھر سجے ہوئے دیکھے

    قیمتی کانچ کی دکانوں میں

    آج کیوں چاند اتنا روشن ہے

    ہنس پڑا کون آسمانوں میں

    اگ پڑے بانجھ دھرتیوں سے گلاب

    بول اٹھے لوگ بے زبانوں میں

    میرے شعروں پہ تبصرہ ہے سعودؔ

    گل کدوں میں گلاب خانوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے