کان لگا کر سنتی راتیں باتیں کرتے دن
کان لگا کر سنتی راتیں باتیں کرتے دن
کہاں گئیں وہ اچھی راتیں باتیں کرتے دن
ایک ہی منظر شہر پہ اپنے کب سے ٹھہرا ہے
کچھ سوئی کچھ جاگی راتیں باتیں کرتے دن
دیوانوں کے خواب کی صورت ان مل اور بے جوڑ
اپنے آپ سے لڑتی راتیں باتیں کرتے دن
جانے کب یہ میل کریں گے ایک دوجے کے ساتھ
خاموشی میں ڈوبی راتیں باتیں کرتے دن
تنہائی کے خوف کی دیکھو کیا کیا شکلیں ہیں
سناٹے میں لپٹی راتیں باتیں کرتے دن
امجدؔ اپنے ساتھ رہیں گے کب تک رستوں میں
گہری سوچ میں الجھی راتیں باتیں کرتے دن
- کتاب : Batain Kartay Din (Pg. 173)
- Author : Amjad Islam Amjad
- مطبع : Sang-e-meel Publications (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.