Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کانچ کا ٹکڑا پڑا تھا دشت میں

افضل صفی

کانچ کا ٹکڑا پڑا تھا دشت میں

افضل صفی

MORE BYافضل صفی

    کانچ کا ٹکڑا پڑا تھا دشت میں

    یا مرا چہرہ پڑا تھا دشت میں

    لگ رہا تھا وصل کی تدفین ہے

    ہجر یوں بکھرا پڑا تھا دشت میں

    اس کے قدموں کے نشاں محفوظ تھے

    یوں لگا رستہ پڑا تھا دشت میں

    میرے اندر تھل بسا تھا عشق کا

    سو مجھے آنا پڑا تھا دشت میں

    دشت بھی سارے کا سارا مجھ میں تھا

    میں بھی تو سارا پڑا تھا دشت میں

    ایک تنہائی بچھی تھی ریت پر

    اور میں ٹوٹا پڑا تھا دشت میں

    بھیڑ میں مجھ سے دلاسہ گم ہوا

    میں نے جب ڈھونڈا پڑا تھا دشت میں

    دوستی بھی شاعری بھی عشق بھی

    میرا ہر رشتہ پڑا تھا دشت میں

    پرتو خورشید دھندلانے لگا

    چاند کا سایہ پڑا تھا دشت میں

    صرف میری ہی کمی تھی اے صفیؔ

    جو بھی تھا ویسا پڑا تھا دشت میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے